ہم اپنے معاشرے کی ایسی پیداوار ہیں۔ جنہیں معاشرے کی کوئی برائی نظر نہیں آتی۔ ہم آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور سب اچھا ہے سب اچھا ہے کی گردان کرتے رہتے۔ راہ چلتے ایسی عورتیں مل جاتی جنہیں دیکھ کر ناک سکیڑ کر ہم بڑی آسانی سے کہتے ہونہہ اتنی پاک باز ہوتی تو بھوک سے مرجاتی مگر ایسا کام نہ کرتی ہم برائی کو برا سمجھتے جیسے شراب، چرس، جسم فروشی مگر ہم یہ ماننے کو تیار نہیں کہ یہ سب اب ہمارے معاشرے کا بہت اہم حصہ بن گئے ہیں۔ یہ ناول ریلوے کے کلاس فور کے ملازمین کی زندگیوں کے گرد گھومتا۔ جھونپڑیوں میں رہنے والے، نچلے درجے کے ملازمیں کے کواٹر، ان سب کی زندگی بلکل ایک جیسی ہوتی۔ ان بستیوں میں مرد نشہ کرتے جوا کھیلتے اور عورتوں کو مجبورا یا خوشی سے جسم فروشی کرنی پڑتی۔ جو عورت شوہر کا کہا نہ مانے مار پیٹ اس کا مقدر بن جاتی کیونکہ یہاں ان کے شوہر ہی ان کے د ل ا ل ہوتے ناول کا مرکزی کردار شبانہ ہے جو نہ صرف وہاں کی عورتوں کی اپنے کردار سے نمائندگی کرتی بلکہ ہر عورت کے اندر کی عورت ہے ۔ وہ عورت جو پہلی ماہواری سے ڈر جاتی ایک نئی ہلچل ایک میٹھاس محسوس کرتی جس کے لئے اہنے محبوب کا پہلا لمس اس کی دنیا ہلا دیتا ۔ دوسرا کردار اس کے بلکل الٹ شبانہ کی ماں کا ہے جس نے ساری عمر اپنی عصمت کی حفاظت میں مار پیٹ برداشت کی لیکن چالیس کی عمر میں اسے وہ سب کرنا پڑا اور اس کے بعد وہ ہمیشہ کے لئے ٹرین کی لائنوں میں غائب ہوگئی۔
ہم اپنے معاشرے کی ایسی پیداوار ہیں۔ جنہیں معاشرے کی کوئی برائی نظر نہیں آتی۔ ہم آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور سب اچھا ہے سب اچھا ہے کی گردان کرتے رہتے۔ راہ چلتے ایسی عورتیں مل جاتی جنہیں دیکھ کر ناک سکیڑ کر ہم بڑی آسانی سے کہتے ہونہہ اتنی پاک باز ہوتی تو بھوک سے مرجاتی مگر ایسا کام نہ کرتی ہم برائی کو برا سمجھتے جیسے شراب، چرس، جسم فروشی مگر ہم یہ ماننے کو تیار نہیں کہ یہ سب اب ہمارے معاشرے کا بہت اہم حصہ بن گئے ہیں۔ یہ ناول ریلوے کے کلاس فور کے ملازمین کی زندگیوں کے گرد گھومتا۔ جھونپڑیوں میں رہنے والے، نچلے درجے کے ملازمیں کے کواٹر، ان سب کی زندگی بلکل ایک جیسی ہوتی۔ ان بستیوں میں مرد نشہ کرتے جوا کھیلتے اور عورتوں کو مجبورا یا خوشی سے جسم فروشی کرنی پڑتی۔ جو عورت شوہر کا کہا نہ مانے مار پیٹ اس کا مقدر بن جاتی کیونکہ یہاں ان کے شوہر ہی ان کے د ل ا ل ہوتے ناول کا مرکزی کردار شبانہ ہے جو نہ صرف وہاں کی عورتوں کی اپنے کردار سے نمائندگی کرتی بلکہ ہر عورت کے اندر کی عورت ہے ۔ وہ عورت جو پہلی ماہواری سے ڈر جاتی ایک نئی ہلچل ایک میٹھاس محسوس کرتی جس کے لئے اہنے محبوب کا پہلا لمس اس کی دنیا ہلا دیتا ۔ دوسرا کردار اس کے بلکل الٹ شبانہ کی ماں کا ہے جس نے ساری عمر اپنی عصمت کی حفاظت میں مار پیٹ برداشت کی لیکن چالیس کی عمر میں اسے وہ سب کرنا پڑا اور اس کے بعد وہ ہمیشہ کے لئے ٹرین کی لائنوں میں غائب ہوگئی۔